میں تیرے حسیں آنچل کا کنارا ہوتا تو نے چاہت سے مجھ کو سنوارا ہوتا بار بار ٹکراتا تیرے سرخ ہونٹوں سے تیری گردن میں حائل یوں آوارا ہوتا تیرا عارض رہتا ہر پل حصار میں میرے اور میں تجھ سے لپٹا سارے کا سارا ہوتا