آنکھوں سے رواں اشکوں کی جھڑی رہتی ہے اپناخیال نہیں رکھتا مجھے تیری پڑی رہتی ہے تصور میں تجھ سےروٹھنا کبھی تجھ کو منانا اس طرح اصغر کی شاخ تمنا ہری رہتی ہے