آنکھوں میں بس گیا کوئی مست شباب ہے
Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow اب فکر میکدہ ہے نہ شوق شراب ہے
آنکھوں میں بس گیا کوئی مست شباب ہے
رخ پر ہے گیسؤں کا جو عالم نہ پوچھئے
کالی گھٹا کی اوٹ میں اک ماہتاب ہے
نظریں جھکی جھکی سی یہ دیتی ہیں سو پیام
کوئی بتا ئے ہم کو یہ کیسا حجاب ہے
حسن و شباب تیرا یہ ناز و ادا تری
جو چیز دی خدا نے تجھے لا جواب ہے
کہہ دو حسن یہ ان سے کہ معصوم ہیں ابھی
نکلیں نہ یوں سنور کے زمانہ خراب ہے
More Love / Romantic Poetry






