آنکھوں میں بس گیا کوئی مست شباب ہے

Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow

 اب فکر میکدہ ہے نہ شوق شراب ہے
آنکھوں میں بس گیا کوئی مست شباب ہے

رخ پر ہے گیسؤں کا جو عالم نہ پوچھئے
کالی گھٹا کی اوٹ میں اک ماہتاب ہے

نظریں جھکی جھکی سی یہ دیتی ہیں سو پیام
کوئی بتا ئے ہم کو یہ کیسا حجاب ہے

حسن و شباب تیرا یہ ناز و ادا تری
جو چیز دی خدا نے تجھے لا جواب ہے

کہہ دو حسن یہ ان سے کہ معصوم ہیں ابھی
نکلیں نہ یوں سنور کے زمانہ خراب ہے

Rate it:
Views: 558
06 Apr, 2011