Add Poetry

آنکھوں میں کچھ عذاب تمہارے ٹھہرتے ہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

آنکھوں میں کچھ عذاب تمہارے ٹھہرتے ہیں
اور فرار محبتوں کے شمارے ٹھہرتے ہیں

دیکھو ہواؤں کے رخ نے کون سا چمن اجاڑا
کہ آج ان کی ردا میں ستارے ٹھہرتے ہیں

تنہائی میں سمٹ کر سبھی آہٹیں سُلا کر
راتوں میں یوں چراغ ہمارے ٹھہرتے ہیں

ہر آنکھ کی ترغیب ہے اپنی اپنی مگر
آس پاس تو یوں کئی نظارے ٹھہرتے ہیں

بدمست ان موجوں سے بھی کیا ڈرنا
مگر ڈرکے بھی کچھ لوگ کنارے ٹھہرتے ہیں

کئی دنوں سے دل کا مکان خالی پڑا ہے
تو چلو سنتوشؔ آج گھر ہمارے ٹھہرتے ہیں

 

Rate it:
Views: 316
05 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets