ہیں زمانے بھر میں ممتاز تیری آنکھیں
انجمن میں خوشیوں کا ساز تیری آنکھیں
اب تو آنکھوں آنکھوں میں رات کٹتی ہے
رہتی ہیں نگاہ میں نیم باز تیری آنکھیں
کانوں کو اکثر ان کے تعاقب میں دیکھا
جادو بھری رکھتی ہیں آواز تیری آنکھیں
جس نے دیکھی ہیں ہوش کہاں قابو اسکے
صورت انساں میں چشم شہباز تیری آنکھیں
اکثر نیم بیداری کی حالت ہوتی ہے ان میں
کسی شاعر کا خواب لگتی ہیں ناز تیری آنکھیں