اِک پھول سہ چہرہ بستا ہے اِن آنکھوں میں
جو بھی کہتا کہتا ہے وہ آنکھوں میں
دُوری سے دردِ دل بڑھ جاتا ہے
اور ہونے لگتی بارش میری آنکھوں میں
سچا جُھوٹا پیار تو سب ہی کرتے ہیں
میں نے دیکھا اور ہی کچھ اُن آنکھوں میں
جب بھی میرے سامنے وہ آجائے تو
شرم و حیاء چھا جاتی ہے اُن آنکھوں میں
میری جُدائی سے نمی سی آئی تھی
اور کچھ سُرخی بھی تھی شامل آنکھوں میں