آپ بے وجہ چپ سی کیوں ہیں مادام
لوگ کہتے ہیں تو پھر ٹھیک ہی کہتے ہوں گے
میرے احباب نے تہذیب نہ سیکھی ہو گی
میری بستی میں انسان نہ رہتے ہوں گے
نور سرمایہ سے ہے روے تمدن کی جلا
ہم جہاں رہتے ہیں وہاں تہذیب پل نہیں سکتی
بھوک حس لطافت کو مٹا دیتی ہے
یہ آداب کے سانچوں میں ڈھل نہیں سکتی
نیک مادام
جلد وہ دور آئے گا جب ہمیں ذیست کے ادوار پرکھنا ہوں گے
اپنی ذلت آپ کی عظمت کی قسم
ہمکو تعظیم کے معیار پرکھنا ہوں گے
ہم نے ہر دور میں تذلیل سہی ہے لیکن
ہم نے ہر دور کے چہروں کو ضیا بخشی ہے
ہم نے ہر دور میں محنت کے ستم جھیلے ہیں
ہم نے ہر دور کے ہاتوں کو حنا بخشی ہے
مگر ان تلخ مباحث سے کیا حاصل
لوگ کہتے ہیں تو پھر ٹھیک ہی کہتے ہوں گے
میرے احباب نے تہذیب نہ سیکھی ہو گی
میری بستی میں انسان نہ رہتے ہوں گے