اب تو ہر آہٹ پہ دھیان رہتا ہے
تم آؤگے یہ اعتبار رہتا ہے
نظریں کچھ ڈھونڈنے لگتی ہے
شاید ان کو بھی ہر پل تیرا انتظار رہتا ہے
اب تو ہر منزل سے ٹھر کے گزرتی ہوں
ہر صدا کو سننے لگتی ہوں
یہ کیسی دیوانگی ہے کیسی بیچارگی ہے
کہ تم کہی پاس ہی ہو یہ گماں رہتا ہے