اب میری جان تو بخش دے۔۔۔۔۔

Poet: Sana Ghori By: Sana Ghori, karachi

میرا مرض بھی تو ں سہی میرا طبیب بھی تو ں سہی
گر ہو سکے اک کام کر اب میری جان تو بخش دے

سفر میر ا طویل تر ساتھ تیرا قلیل تر
گر ہو سکے تو اک کام کر اب میری جان تو بخش دے

وصل کی شب خواہش مگر تیرا ساتھ حوص مگر
گر ہو سکے تو اک کام کر اب میری جان تو بخش دے

اندر کہیں دنیا بسی تیرا وجود میری زندگی
گر ہو سکے تو اک کام کر اب میری جان تو بخش دے

تیرا ساتھ لگے مجھے بیڑیاں جیسے ہوں قفس کی سیڑھیاں
گر ہو سکے تو اک کام کر اب میری جان تو بخش دے

تجھ سے تعلق روح کا نہیں میرا جسم تیرا اسیر ہے
گر ہو سکے تو اک کام کر اب میری جان تو بخش دے

کیا گویائی کا جو میں نے فیصلہ تو سن میرے اے ہم سفر
یہ زبان میں کاٹ دے اب میری جان تو بخش دے

Rate it:
Views: 491
31 Jul, 2013