اب چاہتا ھے کوئی بھی تیرا نہ نام لے

Poet: noor e azal By: noor e azal, faisalabad

تو خود سر بازار لایا گھر کے معاملے
اب چاہتا ھے کوئی بھی تیرا نہ نام لے

میری سماعتوں میں تیرے نام کی ھے گونج
تو چاھے زیرلب ہی سہی میرا نام لے

نہ ہاتھ چھڑا دو ہی قدم رہ گئے باقی
منزل قریب آ گئ ہمت سے کام لے

اک لمحے کے لئے ہی خودی سے اتر کے دیکھ
تو خامشی سے آ کے میرا ہاتھ تھام لے

سرمایہ دار ہڈیاں غربت کی کھا گئے
میں چاہتا ہوں ان سے کوئی انتقام لے

Rate it:
Views: 447
05 Feb, 2014