ابھر آتے ہیں

Poet: Dr Ch Tanweer Sarwar Shakar By: Dr Ch Tanweer Sarwar, Lahore

رکھتا ہوں مرہم زخموں پہ پھر ابھر آتے ہیں
دیکھتے جائیے صنم کو وہ کدھر جاتے ہیں

ہیں بڑی کھٹن منزلیں عشق کی یارو
کتنے ہی ان منزلوں میں بھنور آتے ہیں

جو ہوئی تھی کھبی ہم میں پہلے ملاقات
سب یاد مجھے آج وہ منظر آتے ہیں

نہ بھر سکا میں تیرے دیے ہوئے زخم
چلائے٧ تیر تیرے دل تک اتر آتے ہیں

کیسے لپٹے ہوئے ہیں شمع سے پروانے
جلتے ہیں یہ شاکر پھر در بدر آتے ہیں

Rate it:
Views: 594
20 Jun, 2015