Add Poetry

ابھی تو چاند نکلا ہے، ابھی تو رات باقی ہے

Poet: تنظیم اختر By: تنظیم, Doha Qatar

ابھی تو چاند نکلا ہے، ابھی تو رات باقی ہے
جو دل کو دل سے کہنی ہے، ابھی وہ بات باقی ہے

تمہارے وصل میں کب سے، زمیں پیاسی تھی اس دل کی
ابھی تو ابر چھائے ہیں، ابھی برسات باقی ہے

وہ بچپن کی حسیں باتیں، جوانی کی خرافاتیں
کہاں وہ اب حسیں لمحے، کہاں وہ بات باقی ہے

گزر جائے گی یہ غم کی، جو کالی رات چھائی ہے
سحر بھی ہوگی خوشیوں کی، جو ترا ساتھ باقی ہے

مرے دل کی تمنائیں، جو تھیں ساری ہوئیں پوری
ادھوری کو ئی خواہش ہے، نہ کوئی بات باقی ہے

فسانہ بیتی باتوں کا ، نہ چھیڑو تم ابھی تنظیم
کہ دیکھو حسن جاناں تم، ابھی تو رات باقی ہے

Rate it:
Views: 657
31 Jul, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets