Add Poetry

اداس نہیں ہو پاتی (دوبارہ)

Poet: UA By: UA, Lahore

میں اداس ہو کے بھی اداس نہیں ہو پاتی
اپنے پاس ہو کے بھی اپنے پاس نہیں ہو پاتی

میری تنہائی میرے چاروں اور پھیلی رہتی ہے
میں تنہائی میں بھی مبتلائے یاس نہیں ہو پاتی

قہقہوں میں ڈوبی میری تنہائی مجھے کہتی ہے
یہ بزمِ شور و شغف مجھے راس نہیں ہو پاتی

میری نظر میں جو تصویر برسوں سے سمائی ہے
اب اس کے سوا کوئی شبیہ خاص نہیں ہو پاتی

جو اپنے من کے دیوتا کی داسی بن کے رہ گئی
وہ کسی اور من مندر کی داس ہو نہیں پاتی

میں ایک آس پہ ڈٹ گئی ہوں وقت کے مقابل
ہر آس پوری ہوئی ہے وہ آس ہو نہیں پاتی

تدبر اور تحمل سے اگر ہر گام پہ چلتی
کبھی یوں باختہ حواس ہو نہیں پاتی

محنت سے کترا کے مصائب سے گھبرا کے
میں کبھی لائقِ سپاس ہو نہیں پاتی

مائیں ساس اور ساس بھی مائیں ہوتی ہیں
کیوں ماں کے جیسی کوئی ساس نہیں ہو پاتی

مجھے عظمٰی اگر الفت نہ ہوتی اپنے آپ سے
ابھی تک میں بھی خود شناس نہیں ہو پاتی

Rate it:
Views: 385
07 May, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets