مجھے تیری خبر کب آئیں گئی اس بار بھی عید ایسے گزر جائیں گئی آنکھوں میں اک آس،انتظار کا جھونکا ھے حسرت بھری نظروں کا یہ دھوکا ھے سوچتی آنکھیں پھر وھی تیرا تصور عید آئیں گئ پھر گزر جائیں گئ