Add Poetry

اس دل کے موسموں کا شناسا کہیں جسے

Poet: نویدصدیقی By: نویدصدیقی, Lodhran

اس دل کے موسموں کا شناسا کہیں جسے
کوئی ہو اس جہاں میں کہ اپنا کہیں جسے

تہذیب ِ نو کے باب میں کہنا ہے بس یہی
دراصل تیرگی ہے ،اجالا کہیں جسے

مولا! مرے سخن کو عطا کر وہ بانکپن
اہلِ سخن تمام اچھوتا کہیں جسے

پیدا کر اپنے آپ میں وہ جوہر ِ کمال
اے دوست ! تیری ذات کا گہنا کہیں جسے

ڈھلتا نہیں سخن میں ترا پیکر ِ حسیں
"ایسا کہاں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے"

آیا نہیں ہے شخص کوئی ایسا سامنے
بے ساختہ ہم عکس تمھارا کہیں جسے

وہ بھی ہماری کاہشِ امروز کا ہے پھل
اہلِ زمانہ حاصلِ فردا کہیں جسے

سمجھیں تو خود ہی اپنی تماشائی ہے نوید
کہنے کولوگ چشم ِ تماشا کہیں جسے

Rate it:
Views: 272
20 Feb, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets