اس دوستی کو اک نیا موڑ دیتے ہیں
اب اس ربط کو ہم توڑ دیتے ہیں
دور رہیں گے تو محبت اور بڑھے گی
چلو اب ہم دونوں ملنا چھوڑ دیتے ہیں
ہماری جانب جو ایک بار مسکرا کر دیکھ لے
ایسے لوگوں کو دعائیں لاکھ کروڑ دیتے ہیں
ہمارا دل تو ہے کسی پھول کی طرح
آپ پل بھر میں اسے مروڑ دیتے ہیں
جنہیں شکوے شکایتوں کی عادت سی ہو جائے
انہیں ہم ان کی حالت پہ چھوڑ دیتے ہیں