Add Poetry

اس سحر کی گزر تک

Poet: Santosh Kumar Gomani By: Santosh Kumar Gomani, Tharparkar @ Mithi

اس سحر کی گزر تک ہوائیں الگ ہو جاتی ہیں
درد دل میں رکھیں تو پناہیں الگ ہو جاتی ہیں

کیوں ڈرتے ہو کانٹوں بھری زندگی سے
یوں پاؤں بچانے تک راہیں الگ ہو جاتی ہیں

اک سپنا کروٹوں کو خوب سہارا دیتا ہے
مگر آنکھ کھولنے تک بانہیں الگ ہو جاتی ہیں

قتل تو نگاہ بھی کرلیتی ہے تلوار کی طرح لیکن
دونوں جرموں کی سزائیں الگ ہو جاتی ہیں

کبھی افضل نظاروں کو اپنے حریص نہ رکھو
عکس کو تکنے تک نگاہیں الگ ہو جاتی ہیں

زمانے کے مزاج نے گھُٹ کر جینا سکھا دیا
اپنا درد چلانے سے آہیں الگ ہو جاتی ہیں

عمر بھر انسان اوروں کی نفس کشی رہا سنتوش
خود کو سمجھنے تک سانسیں الگ ہو جاتی ہیں

Rate it:
Views: 371
08 Aug, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets