اس قدر مایوس کیوں ہو زمانے سے

Poet: Muhammad Anwer Annu By: Muhammad Anwer, Karachi

اس قدر مایوس کیوں ہو زمانے سے
کیوں لگا بیٹھی تھیں توقعات غیروں سے

جو جدا کردیں تم کو اپنوں سے
نکال ڈالو ایسی امیدوں کو ہی دل سے

پیار بھی کرو تم اس سے اک حد میں
حد نہ کرو پار گر جاؤ گی نظروں سے

یہ تو اچھا ہوا جلد ہی احساس ہوا
ورنا گزارا کیسے ہوتا آنسوؤں سے

تمھارا خیال تھا وہ پیار کرتا ہے بہت
پگلی وہ تھا مجبور اپنی عادت سے

اب اداس نہ ہو ہنسو اور مسکراؤ
جو من کو بھائے پیار کرو اس سے

نئی کہانی لکھو پھاڑ دو پرانے قصے انو
دنیا کو دیکھو اپنی کھلی ہوئی آنکھوں سے

Rate it:
Views: 483
21 Oct, 2010