اس کے صندلیں ہاتھوں سے لکھے ہوئے
سارے معتبر لفظ
نازاں ہیں اپنی قسمت پر
کاغذ کی حدت
عیاں کر رہی ہے جذبات کی شدت کو
اس نے لکھا ہے
مجھے تم سے بچھڑنے کا
کوئ یملال نہیں ہے
میرے دل میں
اب تیرا خیال نہیں ہے
بھول چکی ہوں میں تم کو
اور تم بھی مجھے
بھلا دو تو بہتر ہے
شاید
میں یقین کر لیتا
سچ مان لیتا اس کی باتوں کو
اگر
کاغذ بھیگا ہوا نہ ہوتا