اس نے کہا تھا جانم رونا نہیں کبھی
پتھر سا ہو گیا ہوں روتا نہیں کبھی
نظروں میں کب سما سکتا ہے تیرا حسن
جبھی تو آنکھ بھر کے دیکھا نہیں کبھی
تم ہو تو زندگی بھی عزیز ہے مجھے
زندہ رہوں گا تنہا سوچا نہیں کبھی
محبت ہو خدا ہو یا کوئی خواب
مل جائے یہاں کسی کو ہوتا نہیں کبھی
پلکوں کے آستاں پہ خوابوں کی چاپ ہے
امید کا دیا ہے جو سوتا نہیں کبھی