Add Poetry

اس چلن کی حماقت سے بندش جو پڑی تھی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

اس چلن کی حماقت سے بندش جو پڑی تھی
وہ کتنی تھی ناموزوں رنجش جو پڑی تھی

میری ہر آمیزش پہ پھر نمی سی چھاگئی
جس پر تیرے مزاج کی تپش جو پڑی تھی

ہم نے ہر باطن کو اپنے ڈھنگ میں دیکھا
پھر میرے رنگ پر کیوں قفس جو پڑی تھی

وہ اپنے قرینے سے مُکر بھی بیٹھے
مگر میری تو سانچ یوں اَبَس پڑی تھی

اپنی خودی سے ہٹکر ہم سے ہی پوُچھ لیتا
کہ کس کس اُلجھن میں قَبَس پڑی تھی

عاقبیت کی خبر آخر کیسے ملتی سنتوش
جہاں زندگانی بھی جیسے بے بس پڑی تھی

 

Rate it:
Views: 339
06 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets