Add Poetry

اس چلن کی حماقت سے بندش جو پڑی تھی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

اس چلن کی حماقت سے بندش جو پڑی تھی
وہ کتنی تھی ناموزوں رنجش جو پڑی تھی

میری ہر آمیزش پہ پھر نمی سی چھاگئی
جس پر تیرے مزاج کی تپش جو پڑی تھی

ہم نے ہر باطن کو اپنے ڈھنگ میں دیکھا
پھر میرے رنگ پر کیوں قفس جو پڑی تھی

وہ اپنے قرینے سے مُکر بھی بیٹھے
مگر میری تو سانچ یوں اَبَس پڑی تھی

اپنی خودی سے ہٹکر ہم سے ہی پوُچھ لیتا
کہ کس کس اُلجھن میں قَبَس پڑی تھی

عاقبیت کی خبر آخر کیسے ملتی سنتوش
جہاں زندگانی بھی جیسے بے بس پڑی تھی

 

Rate it:
Views: 288
06 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets