اس کا اپنا ہی کرشمہ ہے فسوں ہے یوں ہے

Poet: Ahmed Faraz By: Ghani Ur Rehman Anjum, islamabad

اس کا اپنا ہی کرشمہ ہے فسوں ہے یوں ہے
یوں تو کہنے کو سبھی کہتے ہیں یوں ہے یوں ہے

جیسے کوئی در دل پر ہو ستادہ کب سے
ایک سایہ نہ دروں ہے نہ بروں ہے یوں ہے

تم نے دیکھی ہی نہیں دشت وفا کی تصویر
نوک ہر خار پہ اک قطرہ خوں ہے یوں ہے

تم محبت میں کہاں سودو زیاں لے آئے
عشق کا نام خرد ہے نہ جنوں ہے یوں ہے

اب تم آئے ہو میری جان تماشہ کرنے
اب تو دریا میں طلاطم نہ سکوں ہے یوں ہے

ناصحا تجھ کو خبر کیا کہ محبت کیا ہے
روز آجاتا ہے سمجھاتا ہے یوں ہے یوں ہے

شاعری تازہ زمانوں کی ہے معمار فراز
یہ بھی اک سلسلہ کن فیکوں ہے یوں ہے

Rate it:
Views: 1307
07 Feb, 2010