اس کا حسن و لباس اچھا تھا
جب آئے ہمارے گھر تک ،شاید و راستہ اچھا تھا
مدہوشی میں گھنٹوں بات کرتے گئے
وہ بادلوں سے اچانک چاند کا نکلنا اچھا لگا
وہ چہوڑ گئے ہمیں کوئی گم نہیں
مگر اس کا پیچھے دیکھ کر رونا اچھا لگا
میں نے بھی سوچ لیا تھا اس کے بغیر مر جائوں گا
اس بات پر اس کا پیچھے لوٹنا اچھا لگا
وہ تھا تو پہر بھی بے وفا
پر اس کے بے وفائی کا انداز اچھا لگا