اس کا سایہ تو میری چھت پر نظر آتا ہے

Poet: ا ے ایس عارف By: ا ے ایس عارف, Mississauga

دل کی کریں باتیں تو منکر نظر آتا ہے
ہر شخص مجھے تو پتھر نظر آتا ہے

اک پل کو بھی دل سے بھلایا نہیں جسکو
وہ میری طلب کا ساگر نظر آتا ہے

رہبر ہو عدو کا تو منزل کی خبر کیا
مجھ کو تو میرا رستہ بنجر نظر آتا ہے

داستانیں لکھی ہیں ہر چہر ے پہ لیکن
ہر چہرا فسوں کا خوگر نظر آتا ہے

تھوڑا سا اندھیر ے کو چھٹ تو جانے دو
یہ سفر تو وسیلہء ظفر نظر آتا ہے

گزری ہوئی یادوں کو میں کیسے بھلا دوں
اس کا سایہ تو میری چھت پر نظر آتا ہے

وہ مڑ کر مجھے اب دیکھتے ہیں یارو
کچھ تو میر ے شعروں میں اثر نظر آتا ہے

دنیا ہے تماشا اور ہر فرد یہاں عارف
چہر ے بدلتا ہوا جوکر نظر آتا ہے
 

Rate it:
Views: 562
07 Mar, 2014