اس کو گمان ہے یہاں اپنے غرور پر مجھ کو غمِ حیات کے ویرانے مل گئے کانٹوں کی رہگزر میں برھے گا گلوں سے پیار وشمہ چلیں جو بزم میں مے خانے مل گئے