اس کی آنکھوں میں مچلتی ہے ہمیں سے شوخی
Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistanکوئی ایسی بے قراروں کو بھلا ملتی ہے
جیسی سب عشق کے ماروں کو سزا ملتی ہے
کون کرتا ہے کناروں کو بچانے کی دعا
وقت طوفان کناروں کو دعا ملتی ہے
ساز دل چھیڑو ، امنگوں کو جگاؤ پھر سے
کہ بجانے ہی سے تاروں کو صدا ملتی ہے
اس کی آنکھوں میں مچلتی ہے ہمیں سے شوخی
ہم جو دیکھیں تو اشاروں کو ادا ملتی ہے
حسن جب اپنی نمائش پہ اتر آتا ہے
تو جوانی کے شراروں کو ہوا ملتی ہے
کوئی دل کی بھی دوا ہو گی ، سنا ہے ہم نے
آپ کے ہاتھوں بیماروں کو شفا ملتی ہے
ایک ہی نور کا جلوہ ہے کہ جس سے زاہد
روشنی کی سب جہا نوں کو ردا ملتی ہے
More Love / Romantic Poetry






