دل جنوں خیزترے خواب سجانے پہ مصر ہے
اور تقدیر اسے نیچا دکھانے پہ مصر ہے
ایک بے کار سا انسان ہوں گلیوں میں پھروں
اس کی چاہت مجھے شہزادہ بنانے پہ مصر ہے
شاعری پیار کی بھیجے وہ مجھے رات گئے
درحقیقت وہ مرے خواب میں آنے پہ مصر ہے
میں فقط چاند ہوں ندیا کا مجھے چھو کے نہ دیکھ
کیوں مرے عکس کو پانی میں نچانے پہ مصر ہے
اب محبت نہیں ہوتی، میں نے کوشش تو بڑی کی
دل پرانے کسی رشتے کو نبھانے پہ مصر ہے
ہر کوئی پیاز کی صورت ہے کئی پرتوں میں
ہر کوئی اپنی حقیقت کو چھپانے پہ مصر ہے