اسےدیکھتے ہی دل میرا مچل گیا
اس کا حسن دیکھ کرمیں پھسل گیا
اس کی آواز میں کوئی ایساجادوتھا
سنتےہی میں گھی کی طرح پگھل گیا
میں اس کی راہ میں پھول بچھادیتا
یہ دیوانگی دیکھ کروہ راستہ بدل گیا
جو ارمانوں کی کشتی ساتھ لایاتھا
زندگی کو غم کا سمندربناکرنکل گیا