اسےمجھ سےپیار ہےاس بات کا مجھےیقیں ہے
یہ ایک تلخ حقیقت ہے میرا کوئی وہم نہیں ہے
آنکھیں ملا کر جس ظالم نے میرا دل چرا لیا
میری نظرمیں اس جیسانا کوئی اور حسیں ہے
جی چاہتا ہے کےاسےایک بار پھر دیکھوں
اب وہ باہر آتا نہیں جو میرےدل میں مکیں ہے
جو مہمان ایک بار اصغر کےدل میں آجاتا ہے
تمام عمر پھر وہ کہیں اور جاتا نہیں ہے