بارش رَم جم گرتی جا ئے
اسے کسی کی برسات یاد دلائے
اس کا دروازے کے ساتھ کھڑا ہونا
اس کی آنکھوں کا کہیں کھو جا نا
وہ سا نس لے تو آہ بھر ے
اسے کون دیکھے سوائے برسات کے
اس کی سسکیوں پے فلک مینہ برسائے
اسے کسی کی برسا ت یاد دلا ئے
اسکے جسم کا بے سا ختہ ہو جا نا
روح کا اسے چھوڑ کر کہیں چلے جانا
وہ جان سے پھتر کا ہو جا ئے
مجھے اس کی برسا ت یاد دلا ئے