وہ مجھ سے کہتی ھے مجھے تم بھول جاؤ کہ آب تم خزاں کے پتے کی مانند میری حيات کی شاخ سے جڑھ چکے ھو مجھ کو منظور ھے میں تم کو بھول جاوں گا مگر مجھ کو لوٹا دو میرے وہ لمحے جو میں نے بھری دنیا سے کٹ کر تمھاری یاد میں تنہا گزارے ھیں