Add Poetry

اقرا

Poet: دانشور By: Mohammad Danishwer , Lahore

خلوت کے کچھ لمحات چاہتا ہوں
زندگی سے کچھ پل ادھار چاہتا ہوں

کسی کی خاطر میں سوچ و بچار چاہتا ہوں
اب مَیں مجھے نہیں، اسے بار بار چاہتا ہوں

جو دیکھے تو ہر شے میں مَیں دِکھوں
تڑپے میری دید کو، میں وہ نگاہ چاہتا ہوں

وہ جو میرے ہر غم کو غلط کر دے
ایسی کسی ہستی کا ساتھ چاہتا ہوں

لذت سے جس کے باقی کوئی کسر نہ رہے
میں زندگی سے وہ توشہِ بے مثال چاہتا ہوں

خالی پن کو میرے وہ برابر بھر دے
میں وہ یار، کردار، گفتار ایک ساتھ چاہتا ہوں

تنقید کی بوچھاڑ میں جو تڑپ اٹھے
بے زبانی میں مَیں وہ زبان چاہتا ہوں

سمجھے، تو سمجھ جائے الٹے لفظوں کو میرے
مَیں دوستوں میں کسی دوست کو بے پناہ چاہتا ہوں

Rate it:
Views: 415
11 Feb, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets