الجھی ہوئی باتوں میں
تم خود کو الجھاتے ہو
میرے سامنے بھی آتے ہو
اور نظر بھی چراتے ہو
اقرار سے ڈرتے ہو
پر آنکھوں سے اپنی
اظہار بھی کر جاتے ہو
الجھے ہوۓ لفظوں میں
تم مجھے الجھاتے ہو
اپنا من بہلاتے ہو
پھر مجھے بھول جاتے ہو
محبت کی راہوں میں
چلنے سے ڈرتے ہو
میرا ساتھ بھی دیتے ہو
مجھ سے منہ بھی پھیرتے ہو
الجھی ہویٔ باتوں میں
تم خود کو الجھاتے ہو
مجھے نمحبت سکھا کر
تم نبھانا بھول جاتے ہو