الفتوں کے سراب کیسے لگے؟؟

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

رقص کرتے گلاب کیسے لگے؟
بند پلکوں پہ خواب کیسے لگے؟

حشر کی بات ابھی رہنے دو
زندگی کے عذاب کیسے لگے؟

عکس کے ہر سوال سے پہلے
آئینے کے جواب کیسے لگے ؟

عمر بھی کی ریاضتیں دے کر
روح کے انتساب کیسے لگے؟

ہاتھ پہ رنگ حنا کیسا لگا؟
خواہشوں پر شباب کیسے لگے؟

گنہگاروں کے ایک سجدے پر
امڈ آتے ثواب کیسے لگے؟

آنکھ میں چمک سی لاتے منظر
یہ بتا زیر آب کیسے لگے؟

جبر کی ان سیاہ راتوں میں
آس کے ماہتاب کیسے لگے؟

سوچ کے بے کراں مداروں میں
بھٹکتے آفتاب کیسے لگے؟

نفرتوں کی حقیقتیں بھی بجا
الفتوں کے سراب کیسے لگے؟

Rate it:
Views: 1595
30 Apr, 2013
More Love / Romantic Poetry