ان کے دل تک اپنی رسائی ہو گئی ہے
ختم زندگی بھر کی تنہائی ہو گئی ہے
ہم بھی یہ بات فخرسےکہہ سکتےہیں
ہماری کسی سےآشنائی ہوگئی ہے
اب ہمیں بھی دنیا حسیں لگتی ہے
پیارسےزندگی میں روشنائی ہوگئی ہے
ہم پھر کسی کی زلف کہ اسیرہو گے
کیسے کہہ دیں کہ رہائی ہو گئی ہے