انا کا بوجھ کبھی جسم سے اتار کے دیکھ
Poet: محشر آفریدی By: رانا, Lahoreانا کا بوجھ کبھی جسم سے اتار کے دیکھ
مجھے زباں سے نہیں روح سے پکار کے دیکھ
میری زمین پہ چل تیز تیز قدموں سے
پھر اس کے بعد تو جلوے مرے غبار کے دیکھ
یہ اشک دل پہ گریں تو بہت چمکتا ہے
کبھی یہ آئنہ تیزاب سے نکھار کے دیکھ
نہ پوچھ مجھ سے ترے قرب کا نشہ کیا ہے
تو اپنی آنکھ میں ڈورے مرے خمار کے دیکھ
ذرا تجھے بھی تو احساس ہجر ہو جاناں
بس ایک رات میرے حال میں گزار کے دیکھ
ابھی تو صرف کمال غرور دیکھا ہے
تجھے قسم ہے تماشے بھی انکسار کے دیکھ
More Love / Romantic Poetry






