انتظار کے بپھرے ھوئے سائے
Poet: ا ے ایس عارف By: ا ے ایس عارف, Mississaugaدل کی اداسی افق پر چھا گئی
چاند ستاروں کو بھی دھندلا گئی
وہ آسماں نیلگوں کب تھا
نظر نظر اشکوں میں نہلا گئی
بہار کا لطف بھی اجنبی
کلی جو چٹکی تھی کملا گئی
دور بادلوں کا پیراھن
ھؤا جانے کہاں اڑا گئی
انتظار کے بپھرے ھوئے سائے
ہیجانی آس بھی زورآزما گئی
ابھی تو وقت ڈھلا ھی نہیں
عاقبت نیدیں اڑا گئی
ہہ کیا ربط رھا عارف
زندگی ھم پر کھلکھلا گئی
More Love / Romantic Poetry






