اپنا حال دل کبھی کسی کو سنایا نہیں
کسی کو کبھی اپنا درد دل بتایا نہیں
بڑا مشکل ہوتا ہے آنسوؤں کو ضبط کرنا
اندھیرے سے پہلے کبھی گھونگھٹ اٹھایا نہیں
حقیقت سے خود کو آگاہ رکھا ہے
جھوٹ سے کبھی خود کو بہلایا نہیں
خود ہی لڑتے ہیں اپنے مقدر سے
احسان کا بوجھ کبھی اٹھایا نہیں
بوجھ خود ہی اٹھایا ہے اپنی شکست کا
کندھے پر رکھ کر کسی کہ سر دکھ سنایا نہیں