Add Poetry

اور میں مر گیا چپ کر کے

Poet: جہانزیب کنجاہی دمشقی By: جہانزیب اسلم کنجاہی دمشقی , بغداد عراق

مرا یار مرا ہم نشینِ محفل
قریب سے گزر گیا چپ کر کے

نہ شور شرابہ نہ تماشہ کیا
ٹوٹ کر بکھر گیا چپ کر کے

دنیا میں تو کہیں سکوں نہیں
آخر وہ کدھر گیا چپ کر کے

حکمِ یار میں مرنے کا حکم تھا
اور میں مر گیا چپ کر کے

قاتل موجود تھا گواہ بھی تھے
مقتول کیوں مکر گیا چپ کر کے

باب سبھی بند تھے دل کے جہاں
وہ کہاں سے اتر گیا چپ کر کے

Rate it:
Views: 400
07 Sep, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets