اور میں ُاس کے دیکھنے کی ادا دیکھتی رہی

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

پتھر سا لہجہ ٹوٹا تو احساس ہوا
کہ مددت سے میں موت کو پتھر دیکھتی رہی

کتنی خاموشی سے چل رہی تھی زندگی
کہ میں اپنے دل میں ُاس کی ذات دیکھتی رہی

الجھا کر باتوں میں وہ مجھے دیکھا رہا گھنٹوں
اور میں ُاس کے دیکھنے کی ادا دیکھتی رہی

کس حسرت سے وہ بولا تھا آنکھوں میں اشک لیے
جب ُاس کے پیار کی انتہا میں ُاس کی آنکھوں میں دیکھتی رہی

Rate it:
Views: 426
02 Aug, 2012