اب اونچی اس کی اڑان ہو گئی ہے لگتا ہےہمسائی جوان ہو گئی ہے کھاتےہوئےپیچھے دیکھتی نہیں کھا کھا کر اب پہلوان ہو گئی ہے ہر کسی سےشرارتیں کرتی رہتی ہے سبی کہتےہیںوہ شیطان ہو گئی ہے چائے کےلیےدودھ مفت دیتی ہے اب مجھ پہ وہ مہربان ہو گئی ہے