اس سے ملنے کی ہے آرزو چاندنی
آؤ مل کر کریں جستجو چاندنی
وہ جو کہتے تھےکہ عشق آسان ہے
اب وہ کرتے ہیں کیوں ہاؤہو چاندنی
جس کے دم سے ہیں دنیا کی سب رونقیں
وہ تو ہے بس یہی کاؤکو چاندنی
سب پہ ہوتی ہیں تیری مہر بانیاں
بھر دے میرے بھی جام و سبو چاندنی
جھلکیاں ہی دکھا دو مجھے یار کی
کچھ تو رکھ لے مری آبرو چاندنی
ہے مرے یار کی ہر ادا دلربا
خامشی چاندنی گفتگو چاندنی
ناز دیکھو تو اُس کے ہیں کیا دلفریب
اور ہے دل پذیر اُس کی خُو چاندنی
اُس کے چہرے پہ غا زہءِ شرم و حیا
کر نہ دے گا اُسے سرخ رو چاندنی
اُس کا چہرہ تو ہے سر بسر چاند سا
اور اُس کی ہنسی ہو بہو چاندنی
تیغِ ابرو اگر یونہی چلتی رہی
کیا نہ ہو جائے گا دل لہو چاندنی
خواب میں میں نے دیکھا تھا اِک چاند کو
آنکھ کھولی تو تھی روبرو چاندنی
اُس کی خوشبُو تھی پھیلی ہوئی ہر طرف
اور تھی بکھری ہوئی چار سُو چاندنی
دیکھ کر تیرے لوگوں پہ لطف و کرم
یاد آتا ہے وہ ماہرو چاندنی
چاند اُس کا نکلتا ہے جب بام پر
رقص کرتے ہیں سب رنگ و بو چاندنی
اُس کی خاطر ہوں صحرا میں بیٹھا ہوا
چھوڑ آیا ہوں سب کاخ و کو چاندنی
میٹھی میٹھی ہی باتیں کرو جانِ من
ہو نہ جائے کہیں تند خو چاندنی
پاس ہو تُو اگر تو یہ ہے مہرباں
ورنہ ہوتی ہے یہ شعلہ رو چاندنی
ساتھ تیرے ہی ملنے یہ آتی ہے کیوں
بن نہ جائے کہیں یہ عدو چاندنی
چاند بھی جس کو ملنے تھا آیا ہوا
کس قدر ہو گا وہ خوبرو چاندنی
رات بھر پیار کی سیج پر بیٹھ کر
باتیں کرتی رہی دوبدو چاندنی
اُس کے صدقے میں مجھ کو بھی شہرت ملی
تذکرہ ہے مرا کوبکو چاندنی
میرے چہرے سے بہتا لہو عشق میں
کر نہ دے گا کیا سرخ رو چاندنی
چاہتا ہوں میں مر جاؤں حق کے لئے
جانے کب یہ کٹے گا گلو چاندنی
ہم تو قسمت کےمارے ہوئے لوگ ہیں
ہم سے ملنے کیوں آتی ہے تُو چاندنی
یاد کرکر کے اُس کو میں پیتا رہا
دیکھ خالی پڑے ہیں کدو چاندنی
میں بھی بے ہوش ہوں تو بھی بے ہوش ہے
ہوش میں آکے ملنا کبھو چاندنی
جب سے دل میں ہے اک چاند اترا ہوا
ہر طرف ہے مرے تُو ہی تُو چاندنی
ہر کسی کے لئے ہے فنا ہی فنا
اور باقی ہے بس اللہ ہو چاندنی
دل کی کشتی میں تھا وہ ہی تنہا و سیم
اور یادوں کی تھی آب جو چاندنی