اُس نے ہمیں ہلا دیا
غم نے گلے لگا لیا
وہ نظر بچا نکل گئے
ہم نے بھی مُسکُرا لیا
چاہتوں کے مراسلے
وعدے، وفا نہ ہو سکے
اب دیکھتے ہیں یوں کہ
ہم نے کنارہ لیا
عروج پہ تھا عشق تو
وہ ہاں ۔۔۔ ناں میں اُلجھ گئے
پیام تب آیا
جب ساتھی نیا بنا لیا
اب بھگتو!
ان تنہایوں کے درد کو
ہم سے رہا نہیں گیا
ہم نے جشن منا لیا