Add Poetry

اِس جہاں کی جھپکی میں خیال خام خوفناک ہیں بہت

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

اِس جہاں کی جھپکی میں خیال خام خوفناک ہیں بہت
واجب الوصُول وہم ہیں سارے حالتیں ہولناک ہیں بہت

دلوں کی سوداگری میں عہد و پیمان بھی ضروری نہیں
کچھ مخمور متفکر ہیں کہ نبھاؤ یہاں غضبناک ہیں بہت

سب زمانے کی کارگری، کل ودیا سے کوئی نہیں گذرا
قہقہوں کو قریب سے دیکھو رنج اَلم المناک ہیں بہت

نہ چیخو اُجرت لیئے شوق دل کا اَجر نہیں ہوتا
حق کیلئے بھل آواز اٹھے، باقی دراڑیں دھشتناک ہیں بہت

رُخ رک جاتے ہیں سبھی جب پلکیں پئمان تولتی ہیں
غالب ہو یا گرفت رہو آنکھیں یہ عجبناک ہیں بہت

تپش حسرتیں کبھی کبھی کناروں سے بھی گذرتی ہیں
سمندر کا مزاج کہتا ہے، پیاسے بھی اب چالاک ہیں بہت

 

Rate it:
Views: 370
03 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets