اٹھو تاریک راتوں سے کوئی سورج نکا لیں ہم

Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

چلو کچھ خاب پھر سے اپنی آنکھوں میں سجا لیں ہم
تمہارا خوبصورت چہرہ آنکھوں میں بسا لیں ہم

کئی وعدے ابھی باقی ہیں جو ہم کو نبھانے ہیں
ابھی بھی وقت ہے ساری وفاؤں کو نبھا لیں ہم

بہت رنجور ہیں لیکن کبھی یہ ہو نہیں سکتا
ترے آگے ہو کے مجبور سر اپنا جھکا لیں ہم

بتا یوں دور رہنے کا ملے گا کب صلہ ہم کو
چلو جو درمیاں ہے فاصلہ اس کو مٹا لیں ہم

سیاہی پھیلتی جاتی ہے تیزی سے زمانے میں
اٹھو تاریک راتوں سے کوئی سورج نکا لیں ہم

Rate it:
Views: 446
25 Jun, 2018