اپنا انتظار تو لے جاتے
Poet: فہیم شاعر By: Faheem Shayer, Hubاگر جانا تھا تجھے تو اپنی یاد بھی لے جاتے
برستا رہا میں جس غم کے بارش میں وہ برسات بھی لے جاتے
جس کی وجہ سے میں اپنا وجود کھو بیٹھا
اپنا وہ ناکام پیار بھی لے جاتے
قصور صرف اتنا ہی تھا کے تجھ پے بھروسہ کیا
جان تو لے لی تم نے اپنا اعتبار بھی لے جاتے
صدیوں سے ترس رہا تھا تیرے دیدار کے لیئے فہیم
تم تو نہ آئی پر اپنا انتیظار تو لے جاتے
More Love / Romantic Poetry







