اپنا حال دل جب اس نے سنایا مجھے
وہ خود بھی بہت رویا اوررلایا مجھے
نا جانے اسے کیوں اتنی جلدی تھے
وہ اپنےدل کی بات نا سنا پایا مجھے
میں تمام عمر اس کا منتظررہوں گا
اس نےکیوں زہر جدائی پلایا مجھے
اپنی ساری خوشیاں اس پہ وار دیتا
مگراس نے کبھی نا آزمایا مجھے
مجھےجب بھی کسی سےپیار ملا
اس کےبعد وہ بہت یاد آیا مجھے