میرے اپنے مجھے اپنا سمجھتے نہیں
بات دل کی وہ مجھ سے کہتے نہیں
سنائیں اگر انہیں اپنا حال دل
حال دل کا بھی ہمارا سنتے نہیں
نہیں ہے کوئی پرواہ انہیں ہماری اگر
کسی سے ہم بھی اب ڈرتے نہیں
وعدہ تو کرتے ہیں ملاقات کا صنم
کر کے وعدہ بے وفا ملتے نہیں
گزر جاتی ہے شب کروٹیں لے کر شاکر
اب شب بھر خواب سہانے آتے نہیں