اپنی محبت کو اپنے ہی
غصے سے مٹانے چلا ہے
کتنا پاگل ہیں اپنی آنکھوں سے
اپنے ہی اشک چھپانے چلا ہے
زمانہ تو صدا سے دشمن ہیں محبت کا
تو وہ پھر زمانے سے کیسی دوستی نبھانے چلا ہے
ملنا بچھڑنا خدا کے ہاتھ میں ہے
تو پھر کیوں وہ مجھے آزمانے چلا ہے