اپنی ہستی کو مٹا رہی ہوں

Poet: A F By: A F, SAUDIA ARABIA

تیرے لیے میں اپنی ہستی کو مٹا رہی ہوں
تیرے آنے کی امید میں ہر روز نئے دیپ جلا رہی ہوں

جو ملے ہیں زخم میں انہیں خود سے ہی چھپا رہی ہوں
میں مسکرا مسکرا اپنے غموں کو بھلا رہی ہوں

ہیں جو تیرے میرے درمیان یہ ملکوں کے فاصلے
میں دعائیں کر کر کے ان کو مٹا رہی ہوں

صحرا ہے چاروں سمت میرے میں
تیرے لئے صحرا کو بھی گلشن بنا رہی ہوں
بے خبر اب تو آجا میں تیرے لئے اپنی جان کی بازی لگا رہی ہوں

Rate it:
Views: 465
27 Jan, 2011